Categories
pk

PK

? خوشی، خوشی، صحت: 1. اندرونی سکون۔ 2. دوسروں کی مدد کرنے اور مدد کرنے سے اطمینان حاصل کرنا۔ تعلقات. ✅❌12R.tv میری خواہش ہے کہ آپ، میری اور دوسروں کی خواہش ہے کہ اگلے سال کے آخر میں ہم میں سے ہر ایک کہہ سکے: "2022 میری زندگی کا بہترین سال تھا??”۔ Marcin Ellwart

خوشی

خوشی، عقل کے ایک ایسے احساس کا نام ہے جس میں اطمینان، تسلی، تشفی، پیار اور فرحت و مسرت کی کیفیات اجاگر ہوتی ہوں۔ خوشی کی متعدد نفسیاتی، حیاتیاتی و مذہبی تعریفیں کی جاسکتی ہیں لیکن اس کا کوئی عالمی یکساں پیمانہ یا اکائی مقرر نہیں ہے۔ علم طب و حکمت کے لحاظ سے خوشی کی تعریف یوں بھی کی جاسکتی ہے کہ

خوشی ایک ایسا صحت مند جذبہ یا احساس ہے کہ جس کے خصائص میں طمانیت اور شادمانی کے مظاہر شامل ہوں۔“

خوشی کی انسانی تاریخ اسی قدر قدیم ہے جس قدر انسان کی تاریخ ؛ انسان کے دماغ کا ایک انتہائی اہم اور شدید ادراک ہونے کی وجہ سے اور نفسیاتی طور پر تمام جانداروں کی فطرتِ بھلائی کی خواہش نے انسان کو ہمیشہ سے ہی خوشی کی تلاش میں مشغول رکھا ہے۔ مذہب اور فلسفے میں عموماً خوشی کو محض جسمانی راحت (عیش / صحت) سے الگ رکھا جاتا ہے لیکن علم طب کے اصولوں کے مطابق خوشی جسمانی اور ذہنی، دونوں اجزاء کی کامیابی کے بغیر نامکمل تسلیم کی جاتی ہے۔

Wikipedia.org:

https://ur.m.wikipedia.org/wiki/%D8%AE%D9%88%D8%B4%DB%8C

صحت

صحت کے لیے اردو زبان میں متبادل کے طور پر تندرستی کا لفظ مستعمل ہے۔ یہ لفظ دو الفاظ تن اور درستی کا مرکب ہے۔ اس سے مراد جسم کی وہ کیفیت ہے جو معمول کے مطابق ہو یا جسمانی و ذہنی تندرستی ہے۔ انسان کی صحت مندی ظاہری امور کے ساتھ ساتھ پوشیدہ یا جسم کی اندرونی صحت پر بھی محیط ہے۔ ایک شخص جو کھانسی، زکام یا بخار سے دوچار ہوتا ہے، وہ عمومًا موسمی تبدیلیوں یا ماحولیاتی اثرات کی وجہ سے عارضی طور پر بیمار ہو سکتا ہے۔ جو شخص ملیریا یا تپ محرقہ کے عارضوں سے پریشان ہوتا ہے وہ مزید بڑی اور زیادہ عرصے تک چلنے والی بیماریوں سے پریشان ہوتا ہے۔ تاہم کئی بار کوئی شخص ذیابطیس اور تھائیرائڈ جیسی بیماریوں سے بھی پریشان ہو سکتا ہے۔ یہ بیماریاں صحیح دیکھ ریکھ کی صورت میں جان لیوا نہیں ہوتی ہیں۔ مگر اگر وقت پر علاج نہیں کیا جائے تو یہ امراض لوگوں کی جان بھی لے سکتے ہیں۔ کچھ بیماریاں عالمی طور پر جان لیوا ہی ہوتی ہیں۔ ان میں کینسر اور ایڈز شامل ہیں۔

https://ur.m.wikipedia.org/wiki/%D8%B5%D8%AD%D8%AA

اردو

پاکستان اور کچھ بھارتی ریاستوں کی سرکاری زبان

اُردُو (یا جدید معیاری اردو) برصغیر کی معیاری زبانوں میں سے ایک ہے۔ یہ پاکستان کی قومی اور رابطہ عامہ کی زبان ہے، جبکہ بھارت کی چھے ریاستوں کی دفتری زبان کا درجہ رکھتی ہے۔ آئین ہند کے مطابق اسے 22 دفتری شناخت زبانوں میں شامل کیا جاچکا ہے۔ 2001ء کی مردم شماری کے مطابق اردو کو بطور مادری زبان بھارت میں 5.01% فیصد لوگ بولتے ہیں اور اس لحاظ سے یہ بھارت کی چھٹی بڑی زبان ہے جبکہ پاکستان میں اسے بطور مادری زبان 7.59% فیصد لوگ استعمال کرتے ہیں، یہ پاکستان کی پانچویں بڑی زبان ہے۔ اردو تاریخی طور پر ہندوستان کی مسلم آبادی سے جڑی ہے۔[حوالہ درکار] بعض ذخیرہ الفاظ کے علاوہ یہ زبان معیاری ہندی سے قابل فہم ہے جو اس خطے کی ہندوؤں سے منسوب ہے۔[حوالہ درکار] زبانِ اردو کو پہچان و ترقی اس وقت ملی جب برطانوی دور میں انگریز حکمرانوں نے اسے فارسی کی بجائے انگریزی کے ساتھ شمالی ہندوستان کے علاقوں اور جموں و کشمیر میں اسے سنہ 1846ء اور پنجاب میں سنہ 1849ء میں بطور دفتری زبان نافذ کیا۔ اس کے علاوہ خلیجی، یورپی، ایشیائی اور امریکی علاقوں میں اردو بولنے والوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے جو بنیادی طور پر جنوبی ایشیاء سے کوچ کرنے والے اہلِ اردو ہیں۔ 1999ء کے اعداد وشمار کے مطابق اردو زبان کے مجموعی متکلمین کی تعداد دس کروڑ ساٹھ لاکھ کے لگ بھگ تھی۔ اس لحاظ سے یہ دنیا کی نویں بڑی زبان ہے۔

https://ur.m.wikipedia.org/wiki/اردو

12r.tv – 12r.tv/pl